ایل این جی کی کنورژن
یہ فیسلیٹی ایک ایل این جی جیٹی،بشمول ایک ساڑھے 7کلومیٹر ہائی پریشر گیس پائپ لائن پر مشتمل ہے۔ یہ پائپ لائن ’اینگروایلنجی ٹرمینل پرائیوٹ لمیٹڈ‘ ( ای ای ٹی پی ایل) کے واحد صارف سوئی سندھ گیس کمپنی لمیٹڈ،جوکہ حکومت پاکستان کی ملکیت ہے، کے گرڈ سے منسلک ہے۔ای ای ٹی پی ایل ایک پندرہ سالہ فلوٹنگ اسٹوریج اینڈ ریگیسی فگیشن یونٹ( ایف ایس آریو) ٹائم چارٹر رکھتی ہے۔
’ایف ایس آر یو‘ کو طویل المیعاد معاہدوں کے تحت مختلف ممالک سے ایل این جی کیریئرز کے ذریعے محلول گیس سپلائی کی جاتی ہے، جوکہ ’ ای ای ٹی پی ایل‘ کی جیٹی پر پہنچنے کے بعد اس کی پائپ لائن سے منسلک کردی جاتی ہے۔ ایف ایس آر یو پر ریگیسی فکیشن کا عمل ہوتا ہے اورپھر گیس زمین پر منتقل ہوکر ہائی پریشر کے ذریعے کسٹمر کے گرڈ میں داخل ہوجاتی ہے۔
دنیا میں یوٹیلائزیشن کی بلند ترین سطح پر کام کرتے ہوئے، مہنگے فرنس آئل کی درآمد کے متبادل کے طور پر اینگرو ایلنجی ٹرمینل پرائیوٹ لمیٹڈ قومی خزانے کو 1.2ارب ڈالر سے 1.5ارب ڈالر کے درمیان بچت فراہم کررہا ہے۔
مزید برآں پاکستان بھر میں 750 سے زائد سی این جی اسٹیشنز کے ساتھ ایل این جی درآمد کی یقین دہانی سے تیزی سے بڑھتا ہوا ایل این جی ایکو سسٹم اور تبدیل ہوتی معاشی سرگرمیوں کو زبردست نمو حاصل ہوئی ہے،جبکہ بلاتعطل گیس کی فراہمی نے بھی فرٹیلائزر اور ٹیکسٹائل انڈسٹریز کے احیاء میں اہم کردار ادا کیاہے جس کے نتیجے میں قومی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔