اینگرو پاورجن قادر پور لمیٹڈکوینگرو انرجی لمیٹڈکے زیر ملکیت اور زیر انتظام چلایا جارہا ہے، یہ ایک 224میگا واٹ کا پاور پلانٹ ہے اور پاکستان میں گروپ کا پہلا پاور سیکٹر کا پروجیکٹ ہے۔اینگرو پاورجن قادر پور لمیٹڈ کراچی اسٹاک ایکسچینج میں اکتوبر 2014میں لسٹڈ ہوئی جس میں 25فیصد شیئرز پیش کئے گئے۔
اس وقت اینگرو پاورجن قادر پور لمیٹڈ اینگرو انرجی کے ذریعے اینگرو کارپوریشن کی 68.9فیصد زیر ملکیت ہے جبکہ باقی ماندہ ملکیت انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن اور ملازمین کی ہے۔
سیلز ریونیو (ای پی کی ایل کے لئے) دسمبر 2023 تک
منافع بعدازادائیگی ٹیکس (ای پی کی ایل کے لئے) دسمبر 2023 تک
capex (ای پی کی ایل کے لئے) دسمبر 2023 تک
آمدن فی شیئر (ای پی کی ایل کے لئے) دسمبر 2023 تک
ہمارا پہلا انڈیپنڈنٹ پاورپروجیکٹ( آئی پی پی) اور توانائی کی بچت کا منفرد تصور کاربن کے کمتر اخراج کیلئے پرمیئٹ گیس کے استعمال کرنے والا ،قادر پور میں واقع217 میگاواٹ پاور پلانٹ ،اس وقت پاکستان میں اپنی نوعیت کی پہلی گرین فیسلیٹی ہے۔ اینگرو انرجی قادر پور پاکستان میں گیس سے چلنے والا واحد آئی پی پی ہے جو اپنی مقررہ مدت میں پایہ تکمیل کو پہنچا۔ اینگرو انرجی قادر پور نے پاکستان کے پرائیوٹ اور پبلک سیکٹر سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں کیلئے مواقع اور امکانات کے نئے دروازے کھولے ہیں۔
یہ منصوبہ اس لحاظ سے نہایت منفرد ہے کہ یہ ہائی سلفرگیس استعمال کرتا ہے جو قادر پورگیس فیلڈ سے تقریباً ایک دہائی سے نکل رہی ہے۔
سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے حصص یافتگان میں حکومت سندھ،اینگروپاورجن لمیٹڈ،تھل لمیٹڈ،حبیب بینک لمیٹڈ اور حب پاورکمپنی لمیٹڈ(حبکو) شامل ہیں۔
کوئلہ کی کان کنی اور کوئلہ ذخائر کی ترقی کیلئے سندھ کول اتھارٹی نے سندھ اینگروکول مائننگ کمپنی ( ایس ای سی ایم سی) کو 95.5مربع کلومیٹر رقبہ تفویض کیا ہے،جسے ’بلاک ٹو‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس بلاک میں موجود لگنائٹ کول(معدنی کوئلہ) کے ذخائر کا تخمینہ1.57بلین ٹن لگایا گیا ہے۔
اینگروپاورجن تھر پرائیوٹ لمیٹڈ کی تشکیل 2014میں ہوئی تھی جس کا مقصد تھر بلاک ٹو،سندھ،پاکستان میں660میگاواٹ کے بجلی گھر کی تعمیر تھا۔ اس کمپنی کے شراکت داروں میں اینگرو پاورجن لمیٹڈ( ای پی ایل )(51.1فیصد شیئرز کے ساتھ)،چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن( سی ایم ای سی)،حبیب بینک لمیٹڈ( ایچ بی ایل) اور لبرٹی ملز لمیٹڈ شامل ہیں۔
تھرپارکر ضلع کے مقامی لگنائٹ کوئلے سے بجلی کی پیداور کے حوالے سے ’ ای پی ٹی ایل‘ کا پاورپروجیکٹ اپنی نوعیت کا ایک بنیاد ساز منصوبہ ہوگا۔ سندھ اینگروکول مائننگ کمپنی کی جانب سے تھر میں ایک اوپن کاسٹ مائن(کان) میں کام جاری ہے،جس سے ای پی ٹی ایل کو 3.8ملین ٹن سالانہ کوئلہ میسر آئے گا۔ یہ مائننگ پروجیکٹ اس وقت اضافی وزن نکالنے کے مرحلے میں ہے اور امید ہے کہ یہ جون 2019تک کمرشل آپریشنز کا آغاز کردے گا۔
توقع کی جارہی ہے کہ اس پاور پروجیکٹ سے جون 2019اتک نیشنل گرڈ میں بجلی کی فراہمی شروع ہوجائے گی۔ اسے 330میگاواٹ کے دو حصوں پرمشتمل 660میگاواٹ بجلی تھر سے مٹیاری اور جامشورو/مورو نیشنل گرڈ کی 500 کے وی ڈبل سرکٹ میں شامل کرنے کیلئے بنایا گیا ہے۔
ہم پاکستان میں ایسے منصوبوں میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں جو پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوں گے، ہمیں یقین ہے کہ ہم یہاں جدید ایجادات کا رجحان پیدا کر سکیں گے اور اس طرح ہم ایک خوشحال اور مستحکم زندگی گزارنے کی راہ ہموار کر سکیں گے اور اس ملک کو ایک ایسے مستقبل کی طرف گامزن کریں گے جس میں لوگوں کو معاشی ترقی کے نت نۓ مواقع حاصل ہوں۔ ہمارا مشن ہے کہ پاکستانیوں کو انجینئرنگ کے شعبے میں مہارت حاصل ہو اور ہماری اس ترقی کے پیچھے یہی جذبہ کار فرما ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم پاکستان میں توانائی اور منسلکہ شعبہ جات میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی مسلسل پذیرائی اور حوصلہ افزئی بھی کر ریے ہیں